دہرادون (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی میں مسیحی برادری کی طرف سے پادریوں کے لئے ایک تقریب کا اہتمام کرنے پر ہندوتوا کے کارکنوں نے اقلیتی برادری کے ارکان پر حملہ کردیا۔
ایک سرکاری عہدیدارنے بتایا کہ ہندوتوا کارکنوں نے یہ حملہ عیسائی پادریوں پر تبدیلی مذہب میں ملوث ہونے کا الزام لگانے کے بعد کیا ۔واقعے کی اطلاع علاقے کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) کودی گئی ہے۔ دائیں بازو کی ہندو تنظیموں نے مجسٹریٹ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عیسائی مشنری نیپال سے کام کے لئے اترکاشی آنے والے لوگوں کو لالچ دے کر ان کا مذہب تبدیل کروا رہے ہیں۔انہوں نے گورنر گرومیت سنگھ کو ایک یادداشت بھی پیش کی جس میں پادریوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔گورنر نے حال ہی میں 30 نومبر کو ریاستی اسمبلی کی طرف سے منظورکردہ آزادی مذہب (ترمیمی) بل کی منظوری دے دی ہے جس میں غیر قانونی طورپر مذہب تبدیلی کروانے کو قابل سزا اور ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے جس کی سزا 10 سال قید اورجرمانہ ہوگا۔
بھارت میں اقلیتیں خطرے میں، اتراکھنڈ میں ہندوتوا غنڈوں کا عیسائی پادریوں پر حملہ
مناظر: 488 | 26 Dec 2022