سرینگر (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر سے 2019کے بعد سے دس ہزار سے زائد خواتین کے لاپتہ ہونے کے خلاف جمعرات کو پریس کالونی سرینگرمیں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا نے چند روز قبل راجیہ سبھا میں انکشاف کیاتھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 2019 سے اب تک 18 سال سے زائد یااس سے کم عمر کی 9 ہزار 7سو65خواتین اپنے گھروں سے لاپتہ ہو چکی ہیں۔مودی حکومت نے 5اگست2019کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے اورمقبوضہ علاقے کا فوجی محاصرہ کرلیا تھا ۔بڑی تعداد میں خواتین کے لاپتہ ہونے کے خلاف احتجاج عام آدمی پارٹی کے مقامی کارکنوں نے کیا ۔مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا “9765 خواتین لاپتہ ہیں،کون ، کیوں اورکہاں سے لاپتہ ہے ؟عام آدمی پارٹی کی میڈیا کمیٹی کے چیئرمین نے مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے تمام لاپتہ خواتین کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ ہم پوچھ رہے ہیں کہ ایسا کیوں ہوا اور آپ کے سسٹم میں کیا خامی ہے؟ یہ 9765 خواتین کون ہیں اور ان کے لاپتہ ہونے کی وجہ کیا ہے؟ اور لاپتہ خواتین کہاں ہیں؟ ان لاپتہ خواتین کا سراغ لگانے کے لیے کیاں کوششیں کی گئی ہیں؟ انہوں نے منوج سنہا سے مقبوضہ علاقے میں انسانی سمگلنگ کے بارے میں بھی سوال کیا۔