نئی دہلی07اگست(نیوز ڈیسک )دہلی ہائی کورٹ نے جھوٹے فنڈنگ کیس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی طرف سے دائر درخواست ضمانت پراین آئی اے سے جواب طلب کیاہے جو ان کے خلاف2017میں درج کیاگیاتھا۔
جسٹس سدھارتھ مردول اور انیش دیال پر مشتمل بنچ نے سینئر حریت رہنما کی طرف سے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف جس میں انہیں ضمانت دینے سے انکار کیا گیا تھا، دائر اپیل پر این آئی اے کو نوٹس جاری کیا۔سینئر وکیل کولن گولسالویز نے درخواست دہندہ کی جانب سے اس بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی کہ یہ کوئی کیس ہی نہیں بنتا ہے۔ درخواست میں کہاگیاہے کہ اپیل کنندہ چار سال سے نظربندہیں اور مقدمے کی سماعت مکمل ہونے میں کافی وقت لگے گا۔ اپیل میں کہاگیا ہے کہ درخواست دہندہ موجودہ کیس میں چار سال سے جیل میں بند ہے جس میں 400سے زائد گواہوں پر جرح ہونی ہے اور چار سال سے زائد عرصے میں آج تک صرف 15 گواہوں پر جرح ہوئی ہے۔این آئی اے کے وکیل نے کہا کہ وہ متعلقہ مواد کو بنچ کے سامنے پیش کریں گے۔این آئی اے نے2017میں 12افراد کے خلاف مبینہ طور پر پتھرائو کرنے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش کرنے کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔شبیرشاہ کو 4جون 2019کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مارچ 2022میں ٹرائل کورٹ نے اپیل کنندہ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون اور تعزیرات ہند کے تحت الزامات طے کیے تھے۔عدالت نے 7جولائی کو شبیر شاہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ کیس کی اگلی سماعت 12 ستمبر کو ہو گی۔