سرینگر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ کنٹرول لائن کے دونوں طرف، پاکستان اور دنیا بھر میں کشمیریوں نے گزشتہ روز 5اگست کو یوم استحصال کشمیر اور یوم سیاہ کے طور پر منا کر نریندر مودی کی زیر قیادت انتہا پسند بھارتی حکومت کو یہ واضح پیغام دیا کہ کشمیری آزادی کے مطالبے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔
جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت سلب کر کے جموںو کشمیر کا تشخص پامال کیا۔ انہوںنے کہا کہ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر آزادی پسند رہنماؤں کو من گھڑت اور فرضی مقدمات میں قید کر لیا گیا ہے اور کشمیریوں کو دبانے کے لیے نت نئے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ محمد یاسین ملک کو غیر منصفانہ طریقے سے عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد اب بھارتی حکومت انہیں سرائے موت دینے پر تلی ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ پر امن جدوجہد پر یقین رکھنے والے آزادی پسندوں کے ساتھ بھارت کا سفاکانہ رویہ مہذب دنیا بالخصوص انسانی حقوق کے عالمی اداروں و تنظیموں کے لئے چشم ک±شا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے زیر اہتمام گزشتہ روز لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر سے بھارتی ہائی کمیشن تک ” یاسمین ملک و دیگر رہنماؤں کو رہا کرو“ کے نام سے ایک عظیم الشان ریلی کا اہتمام ہوا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں کشمیری مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔
ریلی کے شرکا ءنے یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور دیگر اسیر قائدین کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ انہوںنے نظر بند رہنماؤں کی رہائی کے حق میں اور بھارتی مظالم کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ریلی کی قیادت برطانیہ میں مقیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے قائدین پروفیسر راجہ ظفر خان، صابر گل، لیاقت لون، یوسف چوہدری، ملک تنویر، ملک اعجاز، راجہ اسد، حاجی قربان، ریاض بٹ، خالد بٹ، ساجد شاہین، کونسلر اسلم، اسلم مرزا، شفیق حسین، نجیب افسر، ملک پنو، ناظم بھٹی، انعام الحق، خواجہ حسین، محمود حسین، طارق شریف، صنور حسین، ملک لطیف، مشتاق ملک، راجہ سکندر خان، حاجی اقبال، علی اصغر، حفیظ خان، ایس ایم ابراھیم ایڈووکیٹ، گلفراز خان، اظہر رزاق، آصف خان اور عبدالماجد خان کر رہے تھے ۔
ترجمان نے کہا کہ یوم استحصال اور یوم سیاہ کے موقع پر جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام پاکستان و آزاد جموںوکشمیر کے مختلف شہروں اور گلگت بلتستان میں بھی ریلیوں اور جلوسوں کا انعقاد کیا گیا۔