نئی دلی 09اگست (نیوز ڈیسک )جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو سزائے موت میں تبدیل کرنے کی بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے دائر درخواست کی نئی دلی ہائی کورٹ میں بدھ کو سماعت ہوئی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک اپنے خلاف دائر جھوٹے مقدمے کی سماعت میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ تاہم عدالت نے بنچ کی عدم دستیابی کے باعث مقدمے کی سماعت ملتوی کر دی۔لبریشن فرنٹ کے سربراہ کو گزشتہ سال مئی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔یاسین ملک کو ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمات میں فروری 2019 میںگرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت وہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔