سرینگر(نیوز ڈیسک )بھارت نے خطے میں اپنی چودھراہٹ قائم کرنے اور پاکستان اور چین کے لئے نئے خطرات پیدا کرنے کے لئے سرینگر ایئر بیس پر اپ گریڈڈ مگ 29لڑاکا طیاروں کا ایک سکواڈرن تعینات کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مگ 29سکواڈرن نے سرینگر کے فضائی اڈے پر مگ 21سکواڈرن کی جگہ لے لی ہے ۔بھارتی فضائیہ کے پائلٹ سکواڈرن لیڈر وپل شرما نے صحافیوں کو بتایاکہ سرینگر وادی کشمیر کے مرکز میں واقع ہے اور اس کی بلندی میدانی علاقوں سے زیادہ ہے۔ یہ حکمت عملی کے لحاظ سے بہتر ہے کہ سرحد کے قریب ہونے کی وجہ سے فوری ردعمل کے لئے مختصروقت کے باعث طیارہ بہتر ہتھیاروں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہو۔انہوں نے کہاکہ مگ 29ان تمام معیارات پرپورا اترتا ہے جس کی وجہ سے ہم دونوں محاذوں پر دشمن سے نمٹنے کے قابل ہیں۔انہوں نے کہاکہ مگ 29کے مگ 21کے مقابلے میں متعدد فوائد ہیں ۔اپ گریڈیشن کے بعد مگ 29کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے بہت طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیاروں سے بھی لیس کیا گیا ہے جبکہ اسے مہلک ہتھیاروں سے بھی لیس کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام نے بتایاکہ لڑاکا طیارے میں جنگ کے دوران دشمن کے طیاروں کی صلاحیتوں کو جام کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ایک اور پائلٹ سکواڈرن لیڈر شیوم رانا نے کہا کہ اپ گریڈ شدہ طیارہ رات کے وقت نائٹ ویژن گاگلز کے ساتھ کارروائی کر سکتا ہے اور ہوا سے ہوا میں ایندھن بھرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اس کی رینج لمبی ہے۔۔مگ 29رواں سال جنوری میں سرینگر کے فضائی اڈے پر منتقل ہوئے اور لداخ سیکٹر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی بڑے پیمانے پر اڑانیں بھررہے ہیں۔یہ طیارے پہلی بار 2020کے گلوان تصادم کے بعد چین کے خلاف لداخ سیکٹر میں تعینات کئے گئے تھے۔