سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبی جے پی حکومت نے ضلع باہمولہ میں سخت پابندیاں عائد کر کے لوگوں کوایک مذہبی تقریب میں شرکت سے روک دیا ہے۔
مذہبی تقریب کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما مسرور عباس انصاری نے امام بارگاہ گنڈ خواجہ قاسم پٹن میں کیا تھا۔مودی حکومت نے اپنے ایک آلہ کار اور پیپلز کانفرنس کے رہنماعمران افتخار انصاری کے اعتراض پرایک حکمنامہ جاری کیا اور مذہبی پروگرام میں شرکت کرنے سے لوگوں کو روک دیا۔قابض حکام نے 27سے29دسمبر تک پٹن کے مختلف علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کردیں اورلوگوں کے اجتماع کو غیرقانونی قراردیا۔یہ اقدام آزادی پسند رہنما مسرور عباس انصاری کے اثر و رسوخ کو کم کرنے اور عمران افتخار انصاری کی مدد کرنے کے لیے کیاگیاہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگست 2019 کے بعد قابض حکام مقبوضہ علاقے میں آزادی پسند قیادت کے خلاف ایک متوازی اور مخالف قیادت کھڑا کرنا چاہتے ہیں اوریہ حکمنامہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔