نئی دلی22 ستمبر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے پلوامہ حملے کی سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت اپنی غلطیوںکو تسلیم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ستیہ پال ملک نے پریس کلب آف انڈیا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی نے انکی طرف سے رواں برس اپریل میں پلوامہ حملے کے بارے میں اٹھائے گئے سنگین سوالات کا تاحال جواب نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں دوبارہ کہہ رہا ہوں کہ حکومت نے سی آرپی ایف جوانوں کو سفر کیلئے طیارہ فراہم نہیں کیا، اگر طیارہ فراہم کیا گیا ہوتا تو اہلکار مارے نہ جاتے ۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بالاکوٹ حملے اور سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت پر سیاست کی تھی اور ووٹروں سے کہا تھا کہ وہ اپنا ووٹ ان بہادر فوجیوں کے نام کریں۔ انہوںنے کہا کہ الیکشن جیتنا مودی کی واحد ترجیح ہے لہذا عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیوںکہ اس بار بھی پارلیمانی انتخابات سے قبل ایسے ہی حملے ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ستیہ پال ملک نے رواں برس چودہ اپریل کو نیوز پورٹل دی دائرکو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مودی نے پلوامہ حملے پر سیاست کی تھی اور اس حملے کو انتخابات میں کامیابی کیلئے استعمال کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں نے اس حملے کیلئے حکومت کو موردالزام ٹھہرایا تو وزیر اعظم مودی نے انہیں خاموش رہنے کی ہدایت کی تھی۔