نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے جس کی وجہ سے عالمی ادارے کو اس معاملے پر مداخلت کرنا پڑی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر متعلقہ واقعات کی تاریخ وار تفصیل شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ نہرو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گئے، جس کی وجہ سے کشمیر تقسیم ہوا ۔پارٹی نے ٹویٹ میں نہرو کی تصویر والا ایک پوسٹر شیئر کیاہے اور کہا ہیکہ “اقوام متحدہ کی مداخلت کے بعد 31دسمبر 1948کو جنگ بندی عمل میں آئی، جس کے نتیجے میں وادی کا ایک تہائی حصہ پاکستان کے پاس چلا گیا۔”کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ ان کی وجہ سے ہی آزاد کشمیر یکم جنوری 1949کو وجود میں آیا اور کانگریس نے 17اکتوبر 1949کو دفعہ370کو بھارتی آئین کا حصہ بنایاتھاجس کے تحت جموںو کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی ۔بی جے پی کا خیال ہے کہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کشمیر کی موجودہ صورتحال اور وادی کشمیر کی1948میں تقسیم کے ذمہ دار ہیں ۔