بنگلورو(نیوز ڈیسک ) دریائے کاویری کے پانی پر بھارتی ریاستوں کرناٹک اور تامل ناڈو کے درمیان جاری تنازعے کے دوران کرناٹک کے کسانوں کی انجمنوں اور دیگر تنظیموں کے اتحاد” کرناٹک جل سمرکشنا سمیتی” کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے دوران بنگلورو پولیس نے منگل کو کم از کم 1000لوگوں کو گرفتار کیا۔
بنگلورو کے پولیس کمشنر بی دیانندا نے کہا کہ شہر بھر میں دفعہ 144کے تحت امتناعی احکامات نافذ ہیں اور ہم نے مختلف تھانوں سے تقریبا 1000 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پابندیوں اور عدالتی احکامات کے مطابق شہر میں جلسے یا جلوس کی اجازت نہیں ہے۔دریائے کاویری کے پانی کی تقسیم کے معاملے پر تامل ناڈو اور کرناٹک کے درمیان کئی دہائیوں سے تنازعہ چل رہاہے۔ کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی (CWMA)کے اس حکم کے خلاف کرناٹک حکومت کی درخواست کو بھارتی سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ہے جس میں کرناٹک سے کہا گیا تھا کہ وہ 13 ستمبر سے 15 دنوں کے لیے تامل ناڈو کو 5,000 کیوسک پانی چھوڑے۔ کرناٹک حکومت نے کہا ہے کہ وہ پانی چھوڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ پینے کے پانی اور آبپاشی کے لیے اس کی اپنی ضروریات ہیں۔بنگلورو پولیس نے ہڑتال کے پیش نظر پیر کی آدھی رات سے منگل کی آدھی رات تک دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جبکہ جلسے جلوسوں پر پابندی لگائی گئی ہے۔