جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں نے اگلے ہفتے نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف جموں میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ فیصلہ آج جموں میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی زیر صدارت ان سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے جمہوری حقوق پر حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نے 10اکتوبر کو پرامن احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈویژنل کمشنر سے ضروری اجازت طلب کر رہے ہیں۔اجلاس میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی، جنرل سیکریٹری امریک سنگھ رین، جموں و کشمیر کانگریس کے صدر وقار رسول وانی، ورکنگ صدر رمن بھلہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسسٹ (کے رہنما ایم وائی تاریگامی اور ڈوگرہ صدر سبھا کے سربراہ گلچین سنگھ چاڈک نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ، نیشنل کانفرنس کے رہنما رتن لال گپتا اور حسنین مسعودی، مشن سٹیٹ ہڈ کے صدر سنیل ڈمپل اور بھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن شیخ عبدالرحمان بھی موجود تھے جبکہ سی پی آئی، اکالی دل امرتسراور انٹرنیشنلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔