اسلام آباد (پیارا کشمیر رپورٹ )بھارتی صحافی رعنا ایوب نے امریکا میں فاشسٹ مودی کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں،بھارت میں جاری آزادی اظہار کے بدترین حالات اور جمہوریت کے ڈھونگ کو بھارتی صحافی رعنا ایوب نے بے نقاب کردیا ۔ رعنا ایوب پریس فریڈم ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد امریکا میں تقریب سے خطاب کر رہی تھی ،رعنا ایوب نے G-20 کی سربراہی بھارت کو ملنا انتہائی تشویشناک اور شرمناک قرار دی دیا ،رعنا ایوب نے مودی کو گجرات کا قصاب اور ہزاروں مسلمانوں کا قاتل قرار دے کر بھارتی وزیراعظم کو آئینہ دکھا دیا۔ انہوںنے کہا نریندر مودی کا بھارتی وزیر اعظم ہونا انسانیت کیلئے باعث شرمندگی ہے۔
View this post on Instagram
معروف بھارتی صحافی رعنا ایوب نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جن کے ہاتھ گجرات کے 2 ہزار مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں نے جی ٹوئنٹی کی صدارت چھین لی ہے۔ یاد رہے رعنا ایوب نے گزشتہ ماہ نیشنل پریس کلب آف واشنگٹن کی طرف سے پریس کی آزادی کے لیے کلب کا سب سے بڑا اعزاز ’’جان آوبوچن ایوارڈ ‘‘حاصل کیا، اس موقع پر اپنی تقریر میں موجودہ دور کے ہندوستان کو دنیا کے سامنے یہ کہہ کر متعارف کرایا کہ ” 220 ملین مسلم آبادی نسل کشی کے نشانے پر ہے،ہندوستان میں آزاد پریس پر حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ساتھیوں محمد زبیر، صدیق کپن، اور آصف سلطان کو اقتدار کے لیے سچ بولنے کی وجہ سے قید کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے، اور میں واشنگٹن پوسٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی کہ اس وقت میری پشت پناہی ہوئی جب ہندوستان میں صحافیوں اور ایڈیٹرز، جہاں میں نے کام کیا اور اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے۔ جو 2014 کے بعد موجود نہیں تھا جب مودی ہندوستان کے وزیر اعظم بنے تھے۔ انہوں نے گجرات کے قصائی نریندر مودی کے تئیں امریکی حکومت کے نرم رویہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ جب میں امریکہ میں ہوتی ہوں تو میں امریکی محکمہ خارجہ اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں سے ملتی ہوں۔ وہ مجھے بتاتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان میں کیا ہو رہا ہے۔
رعنا ایوب نے کہا کہ جس آدمی کو انہوں نے دی اکانومسٹ اور دی ٹائم کے سرورق پر رکھا ہے وہ ایک ایسا آدمی ہے جس کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اس کے ہاتھوں پر خون ہے۔ 2002 میں دو دن کے اندر 2000 مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اوراس وقت مسٹر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی مذاق کے طور پر سوچا بھی نہیں تھا کہ مسٹر مودی ہندوستان کے وزیر اعظم بن جائیں گے اور امریکہ اس آدمی کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔ اب اسے دیکھو۔ اس نے ابھی G-20 کی صدارت چھین لی ہے،یہ افسوس کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک مسلمان اور ایک عورت ہوں۔ مجھے بولنے کی ہمت کیسے ہوئی؟ مجھے تنہا اور الگ تھلگ محسوس کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ 37 سالہ رعنا ایوب نے ایک تحقیقاتی صحافی کے طور پر شروعات کیں اور ایک کتاب لکھی جس میں وزیر اعظم مودی پر 2002 میں گجرات میں مہلک فرقہ وارانہ تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا، جب وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔