سری نگر(نیوز ڈیسک ) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی بوڑھی والدہ کو بیرون ملک سفر کے لیے پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔
مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے محبوبہ مفتی کی والدہ گلشن نذیر کو پاسپورٹ دینے سے انکار کرنے پر حکام کی سخت سرزنش کی ہے اور کہا ہے کہ پاسپورٹ آفس سی آئی ڈی ( پولیس ) کے ماوتھ پیس کے طور پر کام نہیں کر سکتا۔
جسٹس ایم اے چودھری نے گلشن نذیر کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف کوئی بھی الزام نہیں ہے جو کسی سیکورٹی خدشات کی طرف اشارہ کر سکتا ہو اس لیے پاسپورٹ کے اجرا یا تجدید کی درخواست کو مسترد کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
پولیس تصدیقی رپورٹ پاسپورٹ ایکٹ 1967کے سیکشن6 کی قانونی دفعات کو نظر انداز نہیں کر سکتی، .صرف جموں و کشمیر کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کی رپورٹ کی بنیاد پر جس میں پاسپورٹ جاری نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے، پاسپورٹ ایکٹ کی دفعات کے تحت پاسپورٹ آفیسر، اپنی آنکھیں بند نہیں کر سکتا اور اس پر کارروائی نہیں کر سکتا۔
عدالت نے کہا، پاسپورٹ افسر کو حقائق اور حالات کے پس منظر میں، اگر ضرورت ہو، تو پولیس اور سی آئی ڈی ایجنسی سے پوچھنا چاہیے تھا کہ کیا عرضی گزار کے خلاف کوئی منفی بات ہے۔
عدالت نے کہا کہ رپورٹ میں درخواست گزار کی بیٹی کے حوالے سے اپنے نظریے اور سرگرمیوں کے حوالے سے مکمل طور پر نمٹا گیا ہے جسے ہندوستان کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ تاہم زیر بحث رپورٹ میں درخواست گزار کے حوالے سے کوئی ذکر نہیں ہے، جس کی بنیاد پر درخواست گزار کے حق میں پاسپورٹ دوبارہ جاری کرنے کی سفارش نہیں کی گئی اور پاسپورٹ افسر نے انکار کر دیا۔