سرینگر (نیوز ڈیسک)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے بھارت کی جیل میں قید شوپیاں کے نوجوان کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کو کالعدم قراردے دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری نوجوان رئیس احمد صوفی جو کہ ایک رکشہ ڈرائیور ہے، اس وقت بھارتی ریاست اتر پردیش کی آگرہ سینٹرل جیل میں قید ہے۔ایڈووکیٹ بشیر احمد ٹاک نے ہائی کورٹ کے کے ایک ڈویژن بنچ کے سامنے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے انکے موکل کے خلاف عائد کئے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ ان کے موکل کو ایک پرانے مقدمے میں پتھرائو کرنے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔ ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد رئیس احمد کی پی ایس اے کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو اسکی رہائی کاحکم دیا۔