دہلی (نیوز ڈیسک ) حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انڈیا میںنیشلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے کہا ہے کہ روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کی شادیاں نہیں ہو رہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق بدھ کو پارٹی کی ’جان جگر یاترا‘ نامی مہم کے آغاز سے قبل بات کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ برادریوں میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مہنگائی اور بے روزگاری جیسے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ حکومت سماجی مسائل پیدا کر رہی ہے کیونکہ شادی کی عمر کو پہنچنے والے نوجوانوں کو دلہنیں نہیں مل رہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی جانب سے پیداوار میں اضافے کے بعد یہ ممکن ہے کہ ملک میں بھوک کے مسئلے پر قابو پایا جائے تاہم اقتدار میں موجود لوگ کسانوں کو ان کا حق دینے کے لیے تیار نہیں اور وہ مڈل مین کے مفادات کو تحفظ دیتے ہیں۔
شرد پوار کا مزید کہنا تھا کہ آج کی نوجوان نسل تعلیم یافتہ ہے اور نوکری کا مطالبہ کرنا ان کا حق ہے۔
’ریاست مہاراشٹر سے صنعتیں باہر جا رہی ہیں اور موجودہ صنعتوں کی بھی کوئی حوصلہ افزائی نہیں ہو رہی۔ نئے کاروبار قائم کرنے کا بھی کوئی موقع نہیں دیا جا رہا جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ ایک گاؤں کے چوک میں ان کی ملاقات چند نوجوانوں سے ہوئی جو فارغ بیٹھے گپ شپ لگا رہے تھے۔
’ان نوجوانوں کی عمریں 25 اور 30 کے درمیان تھیں۔ میں نے ان سے پوچھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ کچھ نے کہا کہ انہوں نے گریجویشن کی ہے۔ کچھ نے بتایا کہ وہ پوسٹ گریجویٹس ہیں۔ جب پوچھا کہ کیا وہ شادی شدہ ہیں تو سب نے نفی میں جواب دیا۔‘
پارٹی کے سربراہ شرد پوار کے مطابق نوجوانوں نے انہیں بتایا کہ ’کوئی بھی انہیں دلہنیں دینے کو تیار نہیں کیونکہ ان کے پاس نوکری ہی نہیں ہے۔‘
شرد پوار نے کہا کہ اس قسم کی شکایتیں دیہی علاقوں سے زیادہ سنی جا رہی ہیں۔
’روزگار کے لیے مواقع بڑھانے کے لیے پالیسیاں بنانے کے بجائے برادریوں اور مذاہب کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔‘