نئی دلی(نیوز ڈیسک )جمعیت علما ئے ہند نے بعض حلقوں کی جانب سے مسلم طالبات کو ارتداد(مذہب کے خلاف بغاوت) پر اکسانے کی مذموم مہم پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے نئی دلی میں تنظیم کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مخلوط تعلیم کو اس رجحان کا ذمہ دار ٹھہرایا اور مزید مسلم تعلیمی اداروں کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں ارتداد کا فتنہ تیزی سے پھیل رہا ہے، یہ ایک سنگین خطرہ ہے جو ایک منصوبہ بند طریقے سے مسلمانوں کے خلاف شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے تحت ہماری لڑکیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اگر اس فتنے کوفوری طورپر نہ روکا گیا تو آئندہ دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مخلوط نظام تعلیم کی وجہ سے یہ فتنہ تقویت پا رہا ہے اور اسی لیے ہم نے اس کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے واضح کیاکہ ہم مخلوط تعلیم کے خلاف ہیں، نہ کہ لڑکیوں کی تعلیم کے ۔ ارشدمدنی نے کہا کہ ہم جو کچھ بھی کر سکتے ہیں ہمیں فلاح وبہبود اور تعلیم کے فروغ کیلئے کرنا ہے اور ہم بحیثیت قوم تاریخ کے انتہائی نازک موڑ پر ہیں۔