ممبئی (نیوز ڈیسک ) انڈیا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی اس وقت ’بھارت جوڑو یاترا‘ نامی مہم چلا رہے ہیں اور شہروں اور ضلعوں میں پیدل سفر کر رہے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق راہُل گاندھی نے ریاست مدھیہ پردیش میں پھٹے ہوئے کپڑوں میں سردی سے کانپتی ہوئی غریب لڑکیوں کو دیکھنے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ’وہ اپنی اس مہم میں صرف ٹی شرٹ ہی پہنیں گے۔‘ عوام سے خطاب کرتے ہوئے راہُل گاندھی نے کہا کہ ’لوگ میرے سے پوچھتے ہیں کہ میں نے یہ ٹی شرٹ کیوں پہنی ہوئی ہے؟ کیا مجھے سردی نہیں لگتی؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ جب میں نے یہ سفر (یاترا) شروع کیا تو کیرالہ میں بہت گرمی تھی لیکن جب ہم مدھیہ پردیش پہنچے تو اس وقت سردی تھی، میری پاس تین غریب لڑکیاں آئیں جو سردی سے کانپ رہی تھیں کیونکہ انہوں نے پورے کپڑے نہیں پہنے ہوئے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جب تک سردی سے میں کانپ نہیں جاتا تب تک صرف ٹی شرٹ ہی پہنوں گا۔‘
راہُل گاندھی کا مزید کہنا تھا کہ ’جب سردی سے کانپوں گا تو تب جرسی پہننے کا سوچوں گا، میں اُن لڑکیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کو سردی لگے گی تو راہُل گاندھی کو بھی سردی لگے گی۔‘
خیال رہے راہُل گاندھی کے اپنی مہم میں ٹی شرٹ پہننے پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی سیاسی تجزیہ کاروں نے ان کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مذاق اُڑاتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ٹی شرٹ کے نیچے بنیان پہنی ہوئی ہے۔