سری نگر(نیوز ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اورپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے لداخ کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی منفرد شناخت اورمفادات کے تحفظ کی خاطر اجتماعی جدوجہد کے لیے جموں وکشمیر کے لوگوں کو ساتھ دیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق لداخی رہنماؤں کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی اور لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کے اپنے مطالبات منوانے کے لئے بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلی اختیاراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار پر اپنے ردعمل میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ فیصلہ بھارت کے لیے اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ لداخی بھائیوں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ وہ ہماری منفرد شناخت اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری اجتماعی جدوجہد میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے جموں و کشمیر اور لداخ کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کے لیے ایک شیطانی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
پی ڈی پی سربراہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ لداخ کے لوگ بالآخر اس حقیقت کو سمجھ گئے ہیں کہ ان کے مفادات اور شناخت کو صرف اسی صورت میں بچایا جاسکتا ہے جب وہ وادی کشمیر اور جموں کے لوگوں کے ساتھ متحد ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت اس بات کو تسلیم کرنے کاہے کہ ہماری جدوجہد اسی صورت میں سودمند ہو گی جب ہم متحد رہیں گے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ لداخی رہنماؤں کا بھارتی کمیٹی سے دور رہنے کا فیصلہ بھارت کے لیے اچھا نہیں ہے کیونکہ یہ اس دعوے کی نفی ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کا خاتمہ علاقے کے لوگوں کے لیے قابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یقینی طور پر بھارتی حکومت کے لئے خاص طور پر چین کے ساتھ سرحدی تعطل کے دوران اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا اس سے بھارتی حکومت کے اس جھوٹ کی بھی قلعی کھل گئی ہے کہ 5اگست 2019 کے اقدامات لداخ سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے فائدہ مند یا قابل قبول ہیں۔