اسلام آباد(نیوز ڈیسک )آج جب بھارت اپنا 75واں یوم فوج منا رہا ہے، اس کے فوجی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر مسلسل مظالم ڈھا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کا سفاک چہرہ روزانہ کی بنیاد پر آشکار ہو رہا ہے کیونکہ وہ مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل، عصمت دری، تشدد اوردیگر مظالم میں ملوث ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سفاک بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جنوری 1989سے لے کر 31دسمبر 2022تک 96ہزار163 افراد کو شہید کیا ہے۔ بھارتی فوج کو نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کی تربیت دی جاتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج کے پاس اپنا دن منانے کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ اس کے اہلکار بھارت اور مقبوضہ علاقے میں گھنائونے جرائم میں ملوث ہیں اور بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مظلوم لوگوں کے خلاف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کررہے ہیں۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران بھارت کے شمال مشرقی علاقے میں ہزاروں شہریوں کو قتل کیا اور مقبوضہ علاقے میں قتل عام نے بھارتی فوج کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو ایک جہنم میں تبدیل کر دیا ہے جہاں معصوم شہری، پیشہ ور افراد، خواتین، بچے اور بوڑھے بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میںماورائے عدالت قتل کے واقعات میںتیزی سے ہندو انتہاپسند بی جے پی حکومت کے مسلم دشمن عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2022 میں گلمرگ اور سونہ مرگ کے علاقوں میں ہزاروں ایکڑ اراضی کو اسٹریٹجک علاقے قرار دے کر بھارتی فوج کے حوالے کردیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ یہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ان کو حاصل استثنیٰ کی وجہ سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارتی فوج کی بربریت کو دستاویزی شکل دی ہے اور بھارت کواس کے مظالم پرجوابدہ ٹھہراناچاہئے۔