سرینگر (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے اہم رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ 2016 کے اوڑی حملے اور 2019کے پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے کی تھی جن کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملے پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے کئے گئے تھے۔
مصطفی کمال نے جو پارٹی کے سربراہ فاروق عبداللہ کے بھائی ہیں، سرینگر میں ایک بیان میں کہاکہ ہلاک ہونے والے فوجیوں کی کوئی تصویر یا لاشیں نہیں دکھائی گئیں اور یہ کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق درج فہرست ذاتوں سے تھا۔ انہوں نے کہاکہ اب یہ طے ہے کہ ان حملوںکی منصوبہ بندی بھارتی حکومت نے کی تھی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ان کی تصاویر اور لاشیں نہیں دیکھیں اور یہ واضح ہے کہ وہ تمام تیس چالیس فوجی درجہ فہرست ذاتوں سے تھے۔ مصطفےٰ کمال نے” سچ اور مفاہمتی کمیشن”کے قیام کے فاروق عبداللہ کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ حملوں کے پیچھے اصل حقیقت تحقیقات کے بعدہی سامنے آئے گی۔انہوں نے کہا کہ جب تک یہ واضح نہیں ہو جاتا کہ قصوروار کون ہے، ایک نہیں بلکہ پانچوں انگلیاں بھارتی حکومت کی طرف اٹھ رہی ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں 2016اور 2019میں دو مہلک ترین حملے کئے گئے تھے۔بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں نے 18ستمبر 2016کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے اوڑی میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ کیا تھا جس میں 17فوجی مارے گئے تھے۔ 14فروری 2019کو پلوامہ میں پیراملٹری سی آر پی ایف کے قافلے پر حملہ ہوا تھا جس میں 44اہلکارہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستان کو بدنام کر نے کیلئے اوڑی اورپلوامہ حملوں کی منصوبہ بندی مودی حکومت نے کی تھی : مصطفی کمال
مناظر: 285 | 17 Jan 2023