اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل اور سنگین خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتا رہے گا اور وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کے لیے جموں و کشمیر کے عوام کی بلا امتیاز اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ 1990 کی دہائی کے آخری دس دنوں میں بھارتی قابض افواج جموں و کشمیر میں قتل عام کے تین بڑے واقعات میں ملوث رہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 جنوری 1990 کو سری نگر کے علاقے گائو کدل میں بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے 50 شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا، 25 جنوری 1990 کو ہندواڑہ کے قصبہ میں بھارتی فوجیوں نے مزید 21 نہتے کشمیریوں کو قتل کردیا جبکہ 27 جنوری1994 کو بھارتی فوجیوں نے کپواڑہ قصبہ میں 27 شہریوں کا قتل عام کیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ آج تک انصاف کے منتظر ہیں، ان گھنائونے جرائم کے مرتکب افراد کا کبھی احتساب نہیں کیا گیا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ آج ہم شہداءکو یاد کرتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کی کونسل آف منسٹرز کے 26 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے 23 اور 24 جنوری کو تاشقند کا دورہ کیا، انہوں نے (ای سی او) کے وزارتی کونسل سے اپنے خطاب میں تجارت، سرمایہ کاری، رابطوں، سیاحت اور اقتصادی ترقی کے لیے رکن ممالک کے درمیان مربوط علاقائی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے علاوہ علاقائی تعاون کو بڑھانے کے لیے تجارتی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے، مضبوط انفراسٹرکچر کے قیام اور اشیا اور خدمات کی آزادانہ نقل و حرکت کو آسان بنانے پر زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات کے چیلنجز کے بارے میں بھی بات کی۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزارتی اجلاس کا ایک اہم نتیجہ باکو آذربائیجان میں ای سی او ریسرچ سینٹر کے چارٹر پر معاہدہ تھا، یہ مرکز ای سی او کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی مسائل پر مہارت اور تحقیق کے اشتراک کو فروغ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزراءکونسل کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایران، تاجکستان، ترکیہ کے وزرائے خارجہ اور ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ای سی او تنظیم کے بانی رکن کے طور پر اقتصادی تعاون تنظیم کو مضبوط دیکھنا چاہتا ہے تاکہ علاقائی تعاون کو مزید موثر بنانے کے ساتھ ساتھ علاقائی تجارت پر خصوصی توجہ دی جاسکے۔
ترجمان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان گزشتہ روز پاکستان کے نجی دورے پر رحیم یار خان پہنچے جن کا ائیرپورٹ پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے استقبال کیا، ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان، سفیر ضمیر کابلوف نے خطے کے اپنے دورے کے ایک حصے کے طور پر روان ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، انہوں نے وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر اور خصوصی نمائندہ برائے افغانستان سفیر محمد صادق سے ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں میں افغانستان کی صورتحال اور خطے کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے اپنے پڑوس میں امن اور استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا تاکہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے میں مدد کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل اور عملی بات چیت کو آگے بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے افغانستان میں امن، استحکام اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہم آہنگی اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ملکرکام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دوطرفہ اور علاقائی فورمز بشمول ماسکو فارمیٹ اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کے پلیٹ فارم کے تناظر میں بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی حالیہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان قابل مذمت اور افسوسناک واقعات سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں، ہم قرآن پاک کی بے حرمتی کے ان واقعات کو نسل پرستی، زینو فوبک اور اسلامو فوبیا کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ان قابل مذمت اور افسوسناک واقعات سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات کا واحد مقصد مسلم اقلیتوں کے خلاف تشدد کو ہوا دینا ہے، پاکستان نے سویڈن اور ہالینڈ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے اور دونوں ملکوں کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسلاموفوبیا کی کارروائیوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کریں۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر30 جنوری کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت انسانی حقوق کونسل میں یونیورسل پیریاڈک ریویو کے عمل کے تحت پاکستان کی قومی ترقی کی رپورٹ پیش کریں گی، یہ پاکستان کا چوتھا جائزہ ہوگا، اس سے قبل 2008، 2012 اور 2017 میں اس عمل کے تحت پاکستان کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت اپنی پریزنٹیشن میں پاکستان کی جانب سے گزشتہ پانچ برس میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کئے گئے قانونی، پالیسی، انتظامی اور ادارہ جاتی اقدامات کا خاکہ پیش کریں گی، اس کے علاوہ وہ عالمی انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کی اہم شراکت کو بھی اجاگر کریں گی۔\932