ممبئی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے اچھولی میں ہندو انتہا پسندوں نے عیسائیوں کی ایک تقریب پر حملہ کیا اور الزام عائد کیا کہ اس تقریب میں ہندوؤں کو عیسائی مذہب کی طرف زبردستی راغب کیا جا رہا تھا۔ اس حوالے سے ہندو انتہا پسندوں کا کہنا تھا کہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے نام کے ساتھ ساہو نہ لکھیں۔ بھارت میں عیسائیوں اور مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتے مظالم بھارتی سیکولرزم کی حقیقت عیاں کررہے ہیں۔
ہندو انتہا پسندوں کا دعویٰ تھا کہ تقریب میں ہندوؤں کو عیسائی مذہب کی طرف راغب کیا جا رہا تھا، حملے میں نہتے شہریوں، بچوں اور بوڑھوں کو ہراساں کیا گیا۔ یاد رہے کہ نام نہاد سیکولر بھارت میں عیسائیوں اور مسلمانوں کے خلاف ہراسانی اور تشدد کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
Location: Acholi, Chattisgarh
A group of Hindus disrupted a Christian prayer meeting and filed a police complaint alleging religious conversions. pic.twitter.com/OyUIZeBoB3
— HindutvaWatch (@HindutvaWatchIn) January 27, 2023