سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارتی اپوزیشن انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما او ر رکن بھارتی پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کہا ہے کہ اگر وادی کشمیر میں حالات واقعی بہتر ہیں تو وزیر داخلہ امیت شاہ جموں سے وادی کا سفر کر کے دکھائیں۔ راہول گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے اختتام پرمقبوضہ جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمراںجماعت بی جے پی نے عوام میں اختلافات پیدا کیے ہیں جبکہ میری اترا نے نفرت کو ختم کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس دو راستے نفرت یا محبت کے ہیں اور یہ لوگوں پر منحصر ہے کہ وہ کونسا راستہ اختیار کر لیتے ہیں۔راہول گاندھی نے لداخ میں تقریبا 2000مربع کلومیٹر کے علاقے پر چین کے قبضے پر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے رویے کو انتہائی خطرناک قرار د یتے ہوئے ہوئے کہا کہ میں بار بار کہتاہوں کہ ہماری سرزمین پرچینیوںکے قبضے سے انکار کابھارتی حکومت کا طرز عمل انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے انہیں مزید جارحانہ کام کرنے کا حوصلہ ملتاہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ بھارتی حکومت کے طرز عمل سے ملک میں یہ تاثر پایاجاتا ہے کہ چینیوں نے بھارت سے کوئی زمین نہیں چھینی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے حال ہی میں کچھ سابق فوجیوں سے ملاقات کی اور یہاں تک کہ لداخ کے ایک وفد نے بھی واضح طور پر کہا کہ 2000 مربع کلومیٹر کا بھارتی علاقہ چینیوں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے پٹرولنگ پوائنٹس جو بھارتی علاقے میں تھے، اب چینیوں کے قبضے میں ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ لداخ میں ایک سینئر پولیس افسر کی ایک حالیہ رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سرد صحرائی علاقے میں بھارت نے 65میں سے 26 پٹرولنگ مقامات تک رسائی کھو دی ہے۔بھارتی فلمی اداکار کمل ہاسن کے ساتھ جواب سیاست دان بن چکے ہیں
ایک الگ بات چیت میں راہول گاندھی نے کہاکہ چینی ہم سے کیا کہہ رہے ہیں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اس سے باز رہیں کیونکہ ہم آپ کا جغرافیہ بدل دیں گے، ہم لداخ میں داخل ہوں گے، اروناچل پردیش میں داخل ہوں گے اور میںیہ دیکھ سکتا ہوں کہ چین اس قسم کے نقطہ نظر کے لیے ایک پلیٹ فارم بنا رہا ہے،راہول گاندھی نے مذکورہ یاترا کا آغاز گزشتہ برس ستمبر میں تامل ناڈو کے شہر کنیا کماری سے کیا تھا ۔۔