سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری بے دخلی مہم کے خلاف ہزاروں لوگوں نے آج بڈگام اور جموںمیں احتجاجی مظاہرے کیے۔
وسطی کشمیرمیں ضلع بڈگام کے علاقے ماگام میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو ان کے حقوق کے ساتھ ساتھ اور ان کی زمینوں سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ موجودہ نسلوں کا نہیں بلکہ کشمیر کی آنے والی نسلوں کا سوال ہے۔ مظاہرین نے کہااگر قابض حکام ان کی زمینیں چھین رہے ہیں تو پہلے یہ بتائیں کہ ہم کہاں جائیں؟ انہوں نے بے دخلی کی جاری مہم کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔ خواتین اور نوجوانوں سمیت مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر” اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہو جائیں”،”ہمیں انصاف چاہیے” اور”جاگنے کا وقت آگیا ہے”جیسے نعرے درج تھے۔ انہوں نے لوگوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کا حکم فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔اسی طرح کے ا حتجاجی مظاہرے جموں شہر کے مضافاتی علاقوں سنجوان اور بٹھنڈی میں بھی ہوئے جہاں ہزاروں لوگ جن میں خواتین اور بچے شامل تھے، مودی حکومت کی انسداد تجاوزات مہم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے مرکزی سڑکوں سے گزرتے ہوئے بائی پاس سے متصل علاقے میں پرامن دھرنا دیا۔ نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور کانگریس سمیت تقریبا تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندے احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوئے اور اس مہم کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔