بھوپال ( نیوز ڈیسک )بھارت میں تاریخی اور مسلم تشبیہہ والے شہروں ، علاقوں اور چوک چوراہوں کے نام بدلنےکی انتہا پسند سیاست ان دنوں زوروں پر ہے ۔ اسلام نگر جو ریاست بھوپال کا پہلا دارالحکومت تھا اب اس کا نام تبدیل کر دیا گیا ہے ، اسلام نگر کا نیا نام جگدیش پور رکھا گیا ہے ۔ اسلام نگر کا نام تبدیل کرنے پر بھوپال کی مسلم تنظیموں کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے ۔
اسلام نگر کا نام رواں برس کے پہلے مہینے میں ہی بدل دیا گیا جبکہ گذشتہ برس حبیب گنج کا نام بدل کر رانی کملا پتی اسٹیشن اورہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم رکھ دیا گیا تھا ، ابھی بھوپال میں ان ناموں کی تبدیلی پر اعتراض کیا جا رہا تھا کہ اسلام نگر کا نام بدل کر جگدیش پور رکھ دیا گیا ۔
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری عبد النفیس نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے اورعوام کو گمراہ کرنے کے لئے تاریخی ناموں کو بدلنے کا کام کر رہی ہے ۔ حکومت نفرت کے جتنے بھی چاہےہتھکنڈے اختیار کر لے عوام سب جانتے ہیں اور اس بار مدھیہ پردیش میں عوام سرکار کو بدل کر رہیں گے۔
وہیں مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ترجمان نریندر سلوجا ن کا کہنا ہے کہ بھوپال کے عوام کے دیرینہ مطالبے کو منظور کرتے ہوئے اسلام نگر کا نام بدل کر جگدیش پور کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ سبھی کو یہاں کی تاریخ پتہ ہے لوگ نام بدلنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ عوام کے جذبات کو سمجھتے ہوئے حکومت نے اس کا نام تبدیل کردیا ہے۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ کانگریس کومغل حکمراں اور ان کے ذریعے رکھے گئے نام عزیز ہیں، اس لئے نام بدلنے کے معاملے کو سیاست قرار دے رہے ہیں مگر بی جے پی نے فیصلہ کیا ہے کہ جہاں جہاں سے بھی اس طرح کا مطالبہ ہوگا، ہم اس طرح کے فیصلہ آگے بھی لیتے رہیں گے۔
دوسری جانب مدھیہ پردیش علما بورڈ کے صدر قاضی سید انس علی ندوی نے بھی اسلام نگر کا نام بدلنے پر شدیداحتجاج کیا ہے۔