لکھنو(نیوز ڈیسک )بھارت میں غداری کے ایک بے بنیاد مقدمے میں گرفتار ریاست کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو ضمانت ملنے کے ایک ماہ سے زائد عرصے بعد جیل سے رہا کر دیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو مقدمات میں ضمانت ملنے کے ایک ماہ سے زائد وقفے کے بعد لکھنو کی ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کے روز انکی رہائی کے حکم پر دستخط کیے ۔انہیں بدھ کے روز رہا کیا جانا تھا لیکن خصوصی عدالت کے جج بار کونسل کے انتخابات میں مصروف تھے ۔
صدیق کپن کو اکتوبر2020میں اس وقت گرفتار کیاگیا تھاجب وہ اجتماعی آبروریزی اور قتل کے ایک اندوہناک واقعے کے بارے میں رپورٹنگ کیلئے ریاست اتر پردیش کے علاقے ہاتھرس جا رہا تھے ۔
پولیس نے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بدامنی پھیلانے کیلئے وہاں جا رہے تھے ۔ پولیس نے ان پر غداری اور انسداد دہشت گردی کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔فروری2022میں تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ دائریکٹوریٹ (ای ڈی)نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھی درج کیاجس میں الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے ممنوعہ پیپلز فرنٹ آف انڈیا سے فنڈز حاصل کیے تھے۔تاہم گزشتہ برس ستمبر میں انہیں دہشت گردی جبکہ دسمبر میں منی لانڈرنگ مقدمے میں ضمانت ملی تھی۔