کوالا لمپور(نیوز ڈیسک )ملیشیا کے سابق وزیر اعظم اور معروف عالمی سیاست دان ڈاکٹر مہاتیر بن محمد نے کہا ہے کہ” یوم یکجہتی کشمیر“ نے دنیا کو یاد دلایا کہ اگست 2019 میں بھارت کی طرف سے اپنے آئین کی 370 اور 35A کی دفعات کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے بعد کشمیری عوام کی حالت زار مزید ابتر ہو گئی ہے۔
مہاتیر بن محمد نے ”یوم یکجہتی کشمیر“ کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ بھارتی اقدامات اور فیصلے یقینی طور پر غلط اور اقوام کے درمیان تعلقات کے تمام بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اپنے اقدام کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج پر قابو پانے کیلئے جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا۔مہاتیر محمد نے کہاکہ دنیا کے دیگر حصوں میں لاک ڈائون کا مقصد کورونا وبا سے انسانی جانوںکو بچانا تھالیکن جموں و کشمیر میں لاک ڈائون کا مقصد احتجاج کو روکنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، تشدد کی ہولناک کہانیاں معلوم ہوئیں اور یہ کہانیاں عالمی اداروں کی طرف سے بار بار کے احتجاج اور اظہار تشویش کے باوجود مسلسل سامنے آتی رہیں۔