نئی دہلی(نیوز ڈیسک )بھارت میںکانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم کو بند کرنے پر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت پرشدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اقلیتی برادریوں کے طلباء کی زندگی کو مزید مشکل بنارہی ہے۔
پی چدمبرم نے ایک بیان کہا کہ رواں ہفتے کے شروع میں اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا تھا کہ چونکہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ اسکیم اعلیٰ تعلیم کے لیے مختلف فیلوشپ اسکیموں سے ملتی جلتی سکیم ہے ،اس لئے حکومت نے 2022-23سے اس اسکیم کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔چدمبرم نے اپنے کئی ٹویٹس میں کہا کہ حکومت کا مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو ختم کرنے اور اقلیتی طلباء کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے تعلیمی قرضوں کے لیے سبسڈی دینے کا بہانہ سراسر غیر معقول اور من مانی ہے۔سابق بھارتی وزیر نے سوال اٹھایاکہ کیا اقلیتی طلبا ء کے لیے فیلوشپ اور سبسڈی ہی وہ واحد اسکیمیں ہیں جو کسی اور اسکیم کے ساتھ ملتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اقلیتی طلباء کی زندگی کو مزید مشکل بنانے کی کوشش کررہی ہے۔کانگریس رہنما نے کہاکہ حکومت کھلے عام اپنی اقلیت دشمن پالیسی کو ایسے دکھا رہی ہے جیسے یہ اعزاز کا نشان ہو۔ یہ شرم کی بات ہے۔