سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی طورزیر قبضہ جموں و کشمیر میں آج ممتاز کشمیری رہنما محمد مقبول بٹ کی شہادت کی 39ویں برسی پر مکمل ہڑتال ہے۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے دی ہے۔
بھارتی فوج اور پولیس نے دکانداروں کو خبردار کیا تھا کہ وہ آج اپنی دکانیں کھلی رکھیں ورنہ ان کی دکانیں سیل کر دی جائیں گی۔ تاہم دھمکی کے باوجود وادی کے بیشتر حصوں میں دکانداروں نے شہید رہنما کی یا د میں اپنی دکانیں بند رکھی ہیں۔ قابض حکام نے مقبول بٹ کی پھانسی کے خلاف لوگوں کو مظاہروں سے روکنے کے لیے پوری وادی کشمیر میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔
بھارتی حکام نے محمد مقبول بٹ کو کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر 1984 میں آج ہی کے دن نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر انکی میت جیل کے احاطے میں دفن کر دی تھی۔
سرینگر میں تجزیہ کاروں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بھارتی حکومت نے اگرچہ مقبول بٹ کو قیدکیا،انہیں تختہ دار پر لٹکا کر انکی آواز دبا لی لیکن کشمیری عوام شہید رہنما کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں اور حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دریں اثناءغیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغامات اور دیگر رہنمائوں نے سری نگر میں اپنے بیانات میں کشمیر کاز کے لیے محمد مقبول بٹ کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ شہدارہنما بھارتی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداءکی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر پایہ ءتکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
مقبوضہ جموں وکشمیر : بھارتی فوج کی دھمکیوں کے باوجود مقبول بٹ کی برسی پر مکمل ہڑتال
مناظر: 595 | 11 Feb 2023