سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںانجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے افسوس کا اظہارکیا ہے کہ تنظیم کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق کی مسلسل نظربندی کی وجہ گزشتہ چار سال سے جامع مسجد سرینگر اورتاریخی عالی مسجد عیدگاہ سرینگر میں معراج النبیۖ کی تقریبات منعقد نہیں ہوپارہی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ میرواعظ کی مسلسل نظر بندی اور پابندیوں کی وجہ سے مسلمانان کشمیر کو معراج النبی ۖ کے عظیم اور تاریخ ساز معجزہ نبوی ۖ کے تعلق سے میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سے محروم رکھا جارہا ہے جبکہ اس دوران کوئی بھی دینی، ملی، اصلاحی،دعوتی اور تبلیغی اجتماع ناممکن بنا دیا گیا ہے جو انتہائی افسوسناک، مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت اور اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کے مترادف ہے۔بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ کی نظر بندی کے سبب عوام میں نہ صرف شدید مایوسی اور اضطراب پایا جاتا ہے بلکہ وہ اس عمل کو انتہائی افسوسناک اور ناقابل قبول سمجھتے ہیں۔انجمن نے معراج النبی ۖ کی مناسبت سے عوام الناس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ معراج عالم رسول رحمت ۖ کا ایک عملی معجزہ ہے جسے تا قیا م قیامت یادگار کے طور پر منایا جاتا رہیگا اور فکر و نظر کے نئے نئے گوشے اس سے اجاگر ہوتے رہیں گے ۔بیان میں قابض حکام پر ایک بار پھر زور دیاگیا کہ وہ ماہ شعبان اور شب برات کی تقریبات کی آمد کے موقع پر میرواعظ کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں تاکہ موصوف اپنے اکابر و اسلاف کے طرز پر اپنی منصبی ذمہ داریاں پوری کرسکیں۔