نئی دہلی (نیوز ڈیسک )بھارت میں عیسائی برادری کے ارکان نے ملک کے مختلف حصوں میں گرجا گھروں پر حملوں، تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف دارلحکومت نئی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
دہلی کے پنجابی باغ سے مظاہرہ کیلئے شرکت کیلئے آنے والی پونم نامی ایک خاتون نے کہا کہ ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنتر منتر آئے ہیں۔اتر پردیش کے رہائشی سٹیون ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ہم پر لوگوں کو زبردستی عیسائی بنانے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ ہمارے چرچوں پر حملے ہو رہے ہیں، ہمارے لوگوں کو مارا پیٹا اور گرفتار کیا جا رہا ہے جسکی وجہ سے ہم مسلسل خوف و ہراس کی حالت میں رہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2021 میں ہماری برادری کے ارکان کے خلاف مظالم کے 525 اور 2022 میں 600 واقعات دیکھنے میں آئے۔
اتر پردیش کے فتح پور سے تعلق رکھنے والے شیو پال نے کہا کہ ریاستی پولیس زبردستی تبدیلی مذہب کے الزام میں ہمارے لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ ہمیں اپنے گھروں میں بھی عبادت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔