ممبئی (نیو زڈیسک ) بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے عسکری ونگ آر ایس ایس کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) اور امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے بعد شیوسینا نے بھی نریندر مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔
رپورٹس کے مطابق آر ایس ایس کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے مودی کو گجرات فسادات کا ذمے دار قرار دے دیا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ واجپائی نے گجرات فسادات کے دوران مودی کو راج دھرما نبھانے کا حکم دیا۔
ادھو ٹھاکرے کے مطابق واجپائی نے مودی کو فسادات میں اپنی قانونی اور اخلاقی ذمے داری ادا کرنے کا کہا۔
انہوں نے کہا کہ 2004 اتنخابات میں شکست پر واجپائی نے مودی سے استعفیٰ بھی طلب کیا تھا۔
ادھو ٹھاکرے کے مطابق بال ٹھاکرے نے مودی کا سیاسی کیریئر بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور انہوں نے واجپائی کو مودی کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔
ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ اگر بال ٹھاکرے مودی کی پشت پر کھڑا نہ ہوتا تو مودی آج وزیراعظم نہ ہوتا، بی جے پی ہندوتوا کے نظریے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید ثبوت منظرعام پر آچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا بھارتی ایسے شخص کودوبارہ وزیراعظم منتخب کریں گے جس کے جرائم کےثبوت عالمی میڈیا پر آچکے ہیں؟
ادھو ٹھاکرے نے کہا کیا تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے والا مودی دنیا کے لیے مزید خطرہ ثابت نہیں ہوگا؟