چندیگڑھ (نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست ہریانہ میں ہندو انتہاپسندوں نے گائے کی اسمگلنگ کے الزام پر دومسلمان تاجروںپر حملہ کرکے انہیں زخمی کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو مسلمان تاجر سلیم اور مجاہد مویشی خریدنے کے لیے مان پور گائوں گئے تھے۔ سلیم اور مجاہد روزی روٹی کے لیے زمینداروں کو مویشی بیچتے ہیں۔سلیم نے کہاکہ اچانک کسی نے آواز دی کہ یہ دونوں مسلمان ہیں اور اس کے ساتھ ہی کلہاڑیوں سے لیس ایک ہجوم نے ہمیں گھیر لیا۔ مجاہد نے کہا کہ ہجوم کو دیکھ کر میںنے اپنی موٹر سائیکل اسٹارٹ کی لیکن اس سے پہلے کہ میں بھاگ جاتا،ہم پرحملہ کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ میری موٹر سائیکل زمین پر گر گئی۔ میں اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ نکلا۔ تاہم سلیم بچ نہ سکا۔مجاہد نے کہا کہ حملہ آوروں نے میرے سر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن میں نے اپنے ہاتھوں سے سرکو بچالیا اورمیرے ہاتھ زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ میری ٹانگوں پر بھی چوٹیں آئیں۔سلیم نے کہاکہ حملہ آوروں میں سے ایک چیخ رہاتھا کہ اسے کمرے میں لے جاو اور اسے بجلی کے جھٹکے دے دو۔انہوں نے کہاکہ مجھے یاد ہے کہ ایک حملہ آور سرپنچ کا بھتیجا ہے۔وہ میری گھڑی اور 50ہزارروپے لے گئے۔انہوں نے کہاکہ خوش قسمتی سے ایک شخص نے جو ہندو تھا،مجھے بچالیا۔ اس نے حملہ آوروں کو روکا اور مجھے بھاگنے کے لئے کہا۔سلیم نے کہاکہ اس نے حملہ آوروں سے کہا کہ وہ مجھے جانتا ہے اور مجھے وہاں سے جانے کے لئے کہا۔بعد میں سلیم نے منڈکنی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی۔سلیم اور مجاہد ہریانہ کے روپراکا گائوں کے رہنے والے ہیں۔
In Bihar's Raxual, A Hindu mob thrashed an elderly Muslim man on suspicion of carrying beef.#Islamophobia pic.twitter.com/lhai7ieETu
— Meer Faisal (@meerfaisal01) February 25, 2023