نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارتی دارالحکومت کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی کے کرپشن الزامات میں گرفتار دو وزرا منیش سسودیا اور ستیندر جین نے وزارتوں سے استعفیٰ دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال نے استعفے قبول کرکے منیش سسودیا کا عہدہ کیلاش گیلوت جب کہ ستیندر جین کی جگہ راج کمار کو اضافی قلمدان سونپ دیا۔
تاہم عام آدمی پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان وزارا کے مستعفی ہونے کا مطلب جرم قبول کرنا نہیں بلکہ انتظامی اقدام ہے۔ مقدمات میں سرخرو ہونے کے بعد واپس آسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ منیش سسودیا کو دو روز قبل دہلی شراب پالیسی کیس میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جب کہ ستیندر جین 10 ماہ سے منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل کاٹ رہے ہیں۔
مستعفی وزیر منیش سسودیا کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ کیجریوال کا دائیں ہاتھ ہیں اور نئی دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ 18 وزارتوں کے انچارج رہے تھے جن میں منیش سسودیا کی وزارت صحت بھی شامل ہے۔
منیش سسودیا نے وزیراعلیٰ کیجریوال کو کابینہ معاملات سے آزاد رکھا ہوا تھا تاکہ پارٹی سربراہ کی حیثیت سے اروند کیجریوال ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے انتخابات میں بھرپور حصہ لے سکیں۔
خیال رہے کہ یہ استعفے اس وقت سامنے آئے جب بی جے پی نے سوال کیا کہ گرفتار وزرا اب بھی دہلی حکومت میں کیوں ہیں۔
نئی دہلی حکومت کی کابینہ میں اب پانچ وزیر ہیں جن میں کیجریوال بھی شامل ہیں تاہم انھوں نے کوئی وزارت نہیں لی ہے۔