سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو سے تعلق رکھنے والے دکانداروں نے اپنی دکانیں زبردستی بند کرانے پر بھارت فوج کے خلاف آج سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
دکانداروں نے اپنے بچوں سمیت سرینگر کے پریس انکلیو میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور کھریو میں بھارتی فوج کی طرف سے بند کرائی گئی دکانوں کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔احتجاج کرنے والے دکانداروں نے صحافیوں کو بتایا کہ فوج کی جانب سے جگہ خالی کرانے کا نوٹس جاری کرنے سے پہلے وہ گزشتہ 25سال سے دکانیں چلا رہے تھے۔ احتجاج کرنے والے ایک دکاندار نے کہا کہ جب ہم نے وجہ پوچھی تو فوج نے کہا کہ یہ دکانیں سابق فوجیوں کو فراہم کی جائیں گی۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعلقہ عدالت سے بھی رجوع کیا اور فوج کے حکم کے خلاف سٹے حاصل کیا اور ایک سال کے بعد عدالت نے دکانیں دوبارہ کھولنے کا حکم دیا۔ لیکن فوج نے اجازت نہیں دی۔انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں تاکہ وہ دوبارہ اپنی دکانیں چلا سکیں۔
دریں اثناء پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بھارتی فوج عدالتی احکامات کے باوجود کھریو میں دکانوں کو بند کر کے لوگوں کو ان کے ذریعہ معاش سے محروم کر رہی ہے۔
کھریو پلوامہ کے دکانداروں کا سرینگر میں بھارتی فوج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
مناظر: 288 | 1 Mar 2023