ناسک(نیوز ڈیسک ) مہاراشٹر میں، عدالت نے سڑک حادثے کے بعد مارپیٹ کے مجرم کو ایسی سزا سنائی ہے، جس کا احساس وہ زندگی بھرکرے۔ عدالت نے مجرم کو قید کی بجائے ہر روز دو درخت لگانے اور روزانہ پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ 12 سال پرانے کیس میں دیا ہے۔ مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں کی ایک عدالت نے ایک مسلم شخص کو سڑک حادثہ تنازعہ کیس میں مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے اسے 21 دن تک ہر روز دو درخت لگانے اور پانچ وقت نماز پڑھنے کا حکم دیا۔
مجسٹریٹ تیجونت سنگھ سندھو نے 27 فروری کو جاری کردہ ایک حکم میں نوٹ کیا کہ پروبیشن آف آفنڈرز ایکٹ کی دفعات مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیتی ہیں کہ وہ مجرم کو ایک معقول وارننگ دینے کے بعد رہا کر دے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ جرم کا اعادہ نہ کرے۔
عدالت نے کہا کہ موجودہ کیس میں محض تنبیہ ہی کافی نہیں ہوگی اور یہ ضروری ہے کہ مجرم کو اپنا جرم یاد رہے تاکہ وہ اسے دوبارہ نہ کرے۔ حکم نامے میں کہا گیا، ’’میرے مطابق، منصفانہ وارننگ دینے کا مطلب یہ سمجھنا ہے کہ جرم کیا گیا تھا، ملزم پر جرم ثابت ہو چکا ہے اور اسے یاد رکھنا چاہیے، تاکہ وہ دوبارہ اس جرم کو نہ دہرائے‘‘۔
مجرم رؤف خان پر 2010 کے ایک مقدمے میں ایک شخص پر مبینہ طور پر حملہ کرنے اور سڑک حادثے کے تنازعہ پر شدید چوٹ پہنچانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں اسے مجرم قرار دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ سماعت کے دوران خان نے کہا تھا کہ وہ باقاعدہ نماز نہیں پڑھتا ہے۔
اس کے پیش نظر عدالت نے اسے حکم دیا کہ وہ 28 فروری سے 21 دنوں تک دن میں پانچ مرتبہ نماز ادا کرے اور سونا پورہ مسجد کے احاطے میں درخت لگائے اور درختوں کی دیکھ بھال کرے۔ خان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 325 (رضاکارانہ طور پر شدید چوٹ پہنچانا)، 504 (جان بوجھ کر توہین کا باعث بننا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ عدالت نے خان کو آئی پی سی سیکشن 323 کے تحت مجرم قرار دیا اور اسے دیگر الزامات سے بری کر دیا۔