نئی دلی (نیوز ڈیسک ) مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے معروف تھنک ٹیک سنٹر فار پالیسی ریسرچ کافارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ” ایف سی آر اے” لائسنس معطل کر دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے سنٹر فار پالیسی ریسرچ کاایف سی آر اے لائسنس معطل کیاہے۔محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے سنٹرفار پالیسی ریسرچ اور آکسفیم انڈیاکے گزشتہ سال ستمبر میں سروے کے بعد سے سنٹر جانچ کے دائرے میں تھا۔آکسفیم انڈیا کا ایف سی آر اے گزشتہ سال جنوری میں معطل کیاگیا تھا ۔ سنٹر اپنے لائسنس کی معطلی کے بعد اب بیرون ملک سے کوئی فنڈز وصول نہیں کر پائے گا۔ سنٹر کے ڈونرز میں بل اینڈ ملینڈا گیٹس فائونڈیشن ، یونیورسٹی آف پنسلوینا ، ورلڈ ریسورسز انسٹیٹیوٹ اور ڈیوک یونیورسٹی شامل ہیں۔ سنٹرفار پالیسی ریسرچ 1973میں نئی دلی میں قائم ہونے والا ایک تھنک ٹینک ہے ۔ سنٹر کو بھارتی سماجی سائنس ریسرچ کونسل سے گرانٹ حاصل ہوتی ہے اور یہ محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے منظور شدہ ادارہ ہے۔ تھنک ٹینک سے وزارت داخلہ کے حکام نے ایف سی آر اے کی جانب سے موصول ہونے والے فنڈز کے بارے میں وضاحت اور دستاویزات پیش کرنے کیلئے کہاگیا ہے۔سنٹر کے ایف سی آر اے لائسنس کی آخری بار 2016 میں تجدید کی گئی تھی اور اس کی تجدید 2021میں ہونی تھی۔