ہفتہ‬‮   5   اکتوبر‬‮   2024
 
 

بھارتی فوج کی حراست میں عبدالرشید ڈار کا ماورائے عدالت قتل،کشمیر میں مظاہرے شروع

       
مناظر: 548 | 3 Mar 2023  

سری نگر(نیوز ڈیسک ) شمالی کشمیر میں15 دسمبر 2022 کو حراست میں لیے گئے کشمیری نوجوان عبدالرشید ڈار کو ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا ہے ۔ عبدالرشید ڈار کی لاش ضلع کپواڑہ کے جنگلات کے علاقے زرہامہ سے ملی ہے۔عبدالرشید ڈار کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف کنن پوش پورہ میں مودی حکومت اور اس کی سفاک فوج کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔
عبدالرشید ڈار کو بھارتی فوج نے15 دسمبر 2022 کو حراست میں لینے کا اعتراف کیا تھا۔ اسی دوران جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ ملاقات کے دوران عبدالرشید کا معاملہ اٹھایا تھا۔ اس کی سلامتی کے حوالے سے لوحقین کی تشویش سے انہیں آگاہ کیا تھا شہید عبدالرشید ڈار کی میت گزشتہ روز اس کے اہلخانہ کے حوالے کی گئی۔

نوجوان کے اہلخانہ نے میڈیا سے گفتگومیں اپنے بیٹے کے دوران حراست قتل کی تصدیق کی ہے۔ عبدالرشید ڈار کے ایک بھائی نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تھوڑی دیر قبل ڈار کی میت ان کے حوالے کی گئی ہے ۔کنن گاؤں کے سرپنچ خورشید احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کپواڑہ کے پولیس سربراہ نے زرہامہ کے جنگل سے ایک لاش برآمد ہونے کے بعد انہیں شناخت کے لیے صبح پولیس اسٹیشن بلایا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ لاش مسخ ہوچکی تھی اور اسکی شناخت مشکل تھی تاہم اہلخانہ نے ڈار کے جسم پر موجود ایک نشان سے اس کی شناخت کی ۔ادھرعبدالرشید ڈار کی لاش برآمد ہونے کی خبر پھیلتے ہی بڑی تعدا دمیں لوگ کنن پوش پورہ میں جمع ہوگئے اور انہوں نے بھارت اور اسکی سفاک فوج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے بھارت مخالف نعرے لگائے اور ڈار کے اغوا اور بعد ازاں دوران حراست قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ عبدالرشید ڈار کے اہلخانہ نے جنوری کے شروع میں پریس انکلیو سرینگرمیں احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بیٹے کو بھارتی فوج نے حراست میں لینے کے بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بنادیاہے ۔22دسمبر کو سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کپواڑہ نے بھی میڈیا کے نمائندوں کو تصدیق کی تھی کہ ڈار کو بھارتی فوج نے “عسکریت پسندی کیس سے متعلق ایک مقدمے میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔ تاہم بعد ازاں فوج کی جانب سے دعوی کیا گیا تھاکہ وہ 15 دسمبر کو حراست سے فرار ہو گیاتھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0