سرینگر(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ انہیں شہیدعبدالرشید کے اہلخانہ سے ملاقات کیلئے ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ نہیں جانے دیا گیاہے ۔ عبدالرشید کی لاش کل ضلع کے جنگل کے علاقے زرہامہ سے ملی تھی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عبدالرشید ڈار کوبھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گزشتہ سال 15دسمبر کو گرفتار کیا تھا اور ایک دن بعد انہیں حراست کے دوران لاپتہ کر دیا گیا تھا۔ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کنن پوش پورہ کے عبدالرشید کی مسخ شدہ لاش کی تصاویر دیکھ کر وہ شدید صدمے میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی کی آڑ میں انہیں سوگوارخاندان سے ملاقات کی جازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ مہینوں قبل نے عبدالرشید کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا تھا جس کے بعد گزشتہ روز اس کی لاش ملی ہے ۔پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھارتی فوجیوں کا احتساب نہ کئے جانے کی وجہ سے 2019کے بعد مقبوضہ علاقے میں اس طرح کے واقعات سامنے آنا معمول بند گیا ہے ۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کی تحقیقات اور انکوائریاں مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام رہی ہیں ۔محبوبہ مفتی نے بے گناہ شہری کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔