منگل‬‮   24   ستمبر‬‮   2024
 
 

مقبوضہ کشمیر میں حق سفر سے محروم شہریوں کی تعداد 50 ہزار تک پہنچ گئی،وائس آف امریکا

       
مناظر: 859 | 11 Mar 2023  

سری نگر(نیوز ڈیسک )امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ایسے شہریوں کی تعداد 50 ہزار تک پہنچ گئی ہے جنہیں مختلف عذر پیش کرکے پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔ وی او اے کی رپورٹ کے مطابق ناقدین جن میں انسانی حقوق کارکن اور حزبِ اختلاف کی بعض جماعتیں بھی شامل ہیں نے بتایا ہے کہ پاسپورٹ کے حق سے محروم کیے جانے والے افراد کی تعداد 50 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں ان دنوں پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کا معاملہ یہاں کے باسیوں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہا ہے اور ہزاروں درخواستوں زیرِ التوا ہیں۔پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے جہاں تعلیم یا روزگار کی غرض سے بیرونِ ملک جانے کے خواہش مندوں بھی پریشان ہیں، وہیں مطالعاتی دوروں پر جانے کے خواہش مند سرکاری افسران بھی پاسپورٹ ملنے کے منتظر ہیں۔بھارتی پاسپورٹ کے اجرا کے لیے بھارتی کشمیر کی پولیس اور اس کے شعبہ سی آئی ڈی کی جانب سے مثبت رپورٹ لازمی ہے۔ لیکن حالیہ عرصے میں مشتبہ حریت پسند رہنماؤں سے تعلق کی بنا پر ہزاروں درخواست گزاروں کی منفی رپورٹ دی گئی ہیں۔
کئی درخواست گزاروں نے پاسپورٹ کے اجرا کے لیے عدالتوں سے بھی رجوع کر رکھا ہے۔سرینگر میں واقع علاقائی پاسپورٹ دفتر کے حکام کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے لیے پولیس ویریفیکیشن لازمی ہے اور یہ حفاظتی اقدامات کا ایک حصہ ہے جس کی اہمیت ہے۔ان کے بقول درخواست دہندہ کی ساکھ اور صداقت کی جانچ پڑتال اور یہ پتا کرنا کہ وہ کسی غیر قانونی یا مجرمانہ سرگرمی میں ملوث تو نہیں رہا ہے یا رہی ہے جاننا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس تصدیق کے بغیر سفری دستاویز جاری کرنا ان کے دائرہِ اختیار میں نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تصدیق متعلقہ تھانے کے ذریعے کرائی جاتی ہے جس کے دائرہِ اختیار میں درخواست گزار کا پتا درج کیا گیا ہوتا ہے۔جموں و کشمیر کے عام باشندوں کے ساتھ ساتھ سابق وزیرِ اعلی محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کی تجدید کا معاملہ بھی زیرِ التوا ہے۔ انہیں بھی پولیس کی جانب سے منفی رپورٹس اور ویریفیکیشن نہ ہونے کے باعث پاسپورٹ جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔محبوبہ مفتی نے اس حوالے سے بھارت کے چیف جسٹس کے نام خط بھی لکھا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ کشمیر میں صرف انہی افراد کے بنیادی حقوق محفوظ ہیں جو حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بھارت کے آئین میں تمام شہریوں کو جن بنیادی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے انہیں ڈھٹائی سے پامال کیا جا رہا ہے۔

محبوبہ مفتی نے گزشتہ ماہ بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کو بھی ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے ان سے انہیں پاسپورٹ جاری نہ کرنے کے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی تھی۔محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کی میعاد مئی 2019 میں ختم ہو گئی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنی والدہ کے ہمراہ پاسپورٹ کے تجدید کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔ لیکن سی آئی ڈی ان دونوں خواتین کے حوالے سے منفی رپورٹس دی ہیں اور کہا ہے کہ ان کو پاسپورٹ جاری کرنے سے بھارت کی قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔محبوبہ مفتی کی صاحبزادہ التجا مفتی نے بھی جون 2022 میں پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست دی تھی جو آٹھ ماہ گزر جانے کے باوجود التوا میں ہے۔ التجا نے عدالت میں درخواست بھی دائر کر رکھی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ حصولِ علم کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتی ہیں، لیکن انہیں پاسپورٹ جاری نہیں کیا جا رہا۔

سرینگر کے علاقائی پاسپورٹ افسر دیویندر کمار نے کہا کہ ان کے ہاں زیرِ التوا درخواستوں کی کل تعداد دسمبر 2022 میں چھ ہزار سے زائد تھی جو اب گھٹ کر 2500 رہ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ مارچ کے آخر تک زیرِ التوا کیسز نمٹا دیے جائیں، لیکن پولیس کی تصدیق کے بعد ہی پاسپورٹ جاری کیا جا سکتا ہے۔حج یا عمرے پر جانے والے افراد نے بھی پاسپورٹ کے حصول میں مشکلات کی شکایات کی تھیں جس پر حکام نے خصوصی کیمپ لگا کر ایسے افراد کو پاسپورٹ جاری کیے تھے۔ لیکن اب بھی کئی افراد کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ نہ ملنے سے وہ مذہبی فریضے کی ادائیگی سے محروم ہیں۔بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کی پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کچھ عرصہ پہلے یہ اعتراف کیا تھا کہ بیرونِ ملک بالخصوص پاکستان اسٹوڈنٹ ویزا پر جانے والے خواہش مند افراد کی پولیس تصدیق کے معاملے میں سختی برتی جارہی ہے۔انہوں نے دعوی کیا تھاکہ کئی معاملات سامنے آگئے ہیں جب بیرونِ ملک قیام کے دوران کشمیری طالب علم ان کے بقول دہشت گردوں کے رابطے میں آگئے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0