نئی دہلی (نیو زڈیسک )بھارت میں اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان نے مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر”ہندو راشٹرا” کی بیان بازی بند نہ ہوئی تو پھر ایک علیحدہ مسلمان ملک کے مطالبے کا انتظار کریں جبکہ خالصتان کا مطالبہ پہلے سے موجود ہے۔
مولانا توقیر رضا خان نے مراد آباد اور رام پور میں صحافیوںسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اگر کل ہمارے مسلمان نوجوان علیحدہ مسلم ریاست کا مطالبہ کرتے ہیں تو کیا ہوگا؟ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے ملک کی دوسری تقسیم نہیں چاہتے لیکن اگر مجبور کیاگیا توایساکریں گے۔ان کے بیان کے بعد سکھ رہنما امرت پال سنگھ نے ”ہندو راشٹر”کا موازنہ”خالصتان”سے کیا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہندو راشٹرا کی وکالت کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اگراس مطالبے پر کوئی کارروائی نہ کی گئی تو دوسری صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ خالصتان کا مطالبہ کرنا بھی اسی طرح جائز ہے۔مولانا توقیررضا نے یہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندو تنظیمیںگھر واپسی کی آڑ میںمسلمان لڑکیوں کو ورغلارہی ہیں۔ انہوں نے ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا کہ 10لاکھ مسلم لڑکیوں کو ہندو بننے پر مجبور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2014سے پہلے پھٹنے والے بم کہاں گئے؟ اگر مسلمان دہشت گرد ہیں تو وہ دھماکہ خیز مواد اب کہاں ہے؟ انہیں ابھی بم استعمال کرنے چاہئے کیونکہ وہ سب سے زیادہ تکلیف اٹھا رہے ہیں۔مولانا توقیر رضانے کہاکہ مسلمان نہ پہلے اور نہ اب دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ درحقیقت یہ سب کچھ ہندوئوں کو اسلام سے دور کرنے کے لیے حکومت کے اہلکاروں نے کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یوگی آدتیہ ناتھ کے مطابق ان کی انتظامیہ میں کوئی فساد نہیں ہوا ہے۔ ہاں، لیکن اصل وجہ یہ ہے کہ ن سب کا ارتکاب آپ نے کیاہے۔انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اتر پردیش میں بلڈوزر صرف مسلمانوں کو ہی کیوں نشانہ بنا رہے ہیں۔