لندن(نیوز ڈیسک ) دنیا بھر میں مظاہرین پر پولیس طاقت کے بڑھتے استعمال پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بڑے نقصان سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچا ہے اور یہاں تک کہ اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پرامن مظاہرین کے خلاف پولیس کی جانب سے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال معمول بن گیا ہے۔
اس رپورٹ کے سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ پانچ برسوں میں 30 سے زیادہ ممالک میں تحقیق کی، ادارے نے اپنی نئی رپورٹ ’مائی آئی ایکسپلوڈِڈ‘ میں کہا کہ ’قانون نافذ کرنے والے ہتھیاروں کے غیر ذمہ دارانہ استعمال سے ہزاروں مظاہرین اور راہگیر معذور ہوئے ہیں اور متعدد ہلاک ہوئے ہیں۔‘
ایمنسٹی نے تجویز دی کہ پرامن مظاہروں کے دوران بہتر اقدامات اٹھائے جائیں اور ’کم مہلک ہتھیاروں‘ کا استعمال کیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے دنیا بھر میں مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا، جس سے مظاہروں کے دوران آنکھوں کے نقصان اور بینائی کے ختم ہونے کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چلی میں آنکھوں کو پہنچنے والے نقصان کے 30 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، دیگر ممالک میں مظاہرین کی ہڈیوں اور کھوپڑی میں فریکچر، دماغ پر چوٹ، اندرونی اعضا کے پھٹنے اور دل اور پسلیوں کو بھی نقصان پہنچنے کے کیسز سامنے آئے، اسپین میں ٹینس کے بال کے برابر ربڑ کی گولی سے کم از کم ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔
واضح رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ پولیس کے مظالم کشمیر میں ریکارڈ کیے گئے ہیں جن کے مظالم کے دوران اور ہزاروں کشمیری موت کے منہ میں جاچکے ہیں جبکہ سینکڑوں کشمیری مردو خواتین جسمانی معذوریوں کا شکار بھی ہو چکے ہیں تاہم مودی سرکار کی جانب سے تاحال مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ہیں ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مظاہرین پر پولیس طاقت کے استعمال کے بڑے نقصان سے آگاہ کر دیا
مناظر: 540 | 15 Mar 2023