نئی دہلی (نیوز ڈیسک )مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں میڈیا بلیک آئوٹ اور ریاستی جبر کے بارے میں مباحثے کے لئے ایک سیمینار کی اجازت دینے سے انکارکیاہے جو آج نئی دہلی میں منعقد ہونے والا ہے۔
دہلی پولیس نے ایک حکم نامے میں یہ عذر پیش کیا کہ اس کے پاس اطلاعات تھیں کہ اگر اس تقریب کو ہونے دیا جاتا تو امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ تقریب ایک”گمنام گروپ”کی طرف سے منعقد کی جا رہی تھی اور منتظمین سے رابطہ کرنے کی کوششیں ناکام رہیں، حالانکہ سیمینارکے بارے میںتشہیر کرنے والے پوسٹروں میں اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا SFI))، آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA)، دہلی ٹیچرس فورم (DTF)اور نیشنل الائنس آف پیپلز موومنٹس (NAPM)جیسے معروف منتظمین کی ایک لمبی فہرست ہے۔ان تمام تنظیموں کے دفاتر دہلی میں ہیں اور مختلف مسائل پر کافی سرگرم ہیں۔مقررین پورے بھارت میں کافی مشہور ہیں اور ان میں مقبوضہ جموں وکشمیرہائی کورٹ کے سابق جج حسنین مسعودی ، سی پی آئی کے سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی، سینٹ سٹیفن کالج کی پروفیسرنندیتا نارائن،معروف دستاویزی فلم ساز سنجے کاک اور عوامی مبصر انیل چماڈیہ بھی شامل ہیں۔