نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست گجرات میں جانوروں کو کھلے عام ذبح کرنے کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی، جس کی سماعت میں یہ قضیہ کھڑا ہو گیا ہے کہ آیا مرغی جانور ہے یا پرندہ؟ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت مرغیوں کو بھی مذبح خانوں میں ذبح کیے جانے کا حکم دے اور انہیں دکانوں پر کھلے عام ذبح ہونے سے روکا جائے۔ گزشتہ روز مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کی طرف سے استفسار کیا گیا کہ مرغی جیسے پرندے اگر دکان پر ذبح نہ کیے جائیں گے تو کہاں کیے جائیں اور کیا مرغی ایک جانور ہے؟ اگر مرغی کو جانور کی تعریف میں شامل کر لیا جائے اور اسے مذبح خانے میں ذبح کرنے کا حکم دے دیا جائے تو پھر مچھلی بھی تو جانور کی تعریف میں آتی ہے، پھر اسے بھی مذبح خانوں میں بھیجنا پڑے گا۔ عدلیہ کے ان ریمارکس پردرخواست گزار کے وکیل نثار شاہ کی طرف سے کہا گیا کہ مچھلی جونہی پانی سے نکالی جاتی ہے وہ مر جاتی ہے لہٰذا اسے زندہ جانور نہیں سمجھا جا سکتا۔ دوسری طرف مرغی زندہ ہوتی ہے اور پھر اسے دکانوں پر سرعام ذبح کیا جاتا ہے جو کہ فوڈ سیفٹی اور معیار کے ضابطے کی بھی خلاف ورزی ہے۔وکیل نے کہا کہ جانوروں پر ظلم کی روک تھام کے قانون کے سیکشن 2اے کے تحت انسانوں کے علاوہ تمام جاندار جانور کی تعریف میں آتے ہیں۔چنانچہ مرغی بھی ایک جانور ہے اور اسے مذبح خانوں میں ذبح کرنے کا حکم دیا جائے۔