بیجنگ (نیوز ڈیسک )چین نے اروناچل پردیش کے 11مقامات کے نام تبدیل کر دئے ہیں جسے اروناچل پردیش کے چین کے ساتھ مکمل انضمام کی طرف ایک اوراہم قدم کے طورپر دیکھا جارہا ہے ۔
چینی وزارت برائے شہری امور نے ایک بیان میں اروناچل پردیش کے حوالے سے جسے بھارت اپنی ریاست ہونے کا دعوی کرتا ہے کہاہے کہ “جنوبی تبت میں بعض علاقوں کے جغرافیائی ناموں کو تبدیل کیاجارہا ہے “۔اس اقدام سے بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔سرکاری ٹیبلوائڈ گلوبل ٹائمز نے سرکاری نوٹیفکیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ “چینی وزارت کی طرف سے اتوار کو اروناچل پردیش میں 11 مقامات کے سرکاری نام جاری کیے گئے، جن میں دو زمینی علاقے، دو رہائشی علاقے، پانچ پہاڑی چوٹیاں اور دو دریابھی شامل ہیں۔ چین نے ایک نقشہ بھی جاری کیا جس میں جنوبی تبت کے علاقے میں اروناچل پردیش کے بعض حصے دکھائے گئے تھے، جسے زنگنان کہا جاتا ہے۔ اس میں ریاستی دارالحکومت ایٹا نگر کے قریب واقع ایک قصبہ بھی شامل ہے۔گلوبل ٹائمز، جو حکمران کمیونسٹ پارٹی کے ترجمان پیپلز ڈیلی گروپ آف پبلیکیشنز کا حصہ ہے کہ مطابقPinyinجو لوگوں کو ان جگہوں کے ناموں کو زیادہ آسانی سے اور درست طریقے سے یاد رکھنے اور شناخت کرنے میں مدد کرے گا۔اس پیش رفت پر فوری طورپر بھارت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم ماضی میں بھارت یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ “اروناچل پردیش ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے، اور رہے گا۔
بھارت کی دم پر چین کا پائوں ، چین نے اروناچل پردیش کے 11مقامات کے نام تبدیل کر دیے
مناظر: 980 | 4 Apr 2023