حیدرآباد(نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست تلنگانہ میں ہندوتوا کے ایک ہجوم نے تین مسلمان پھل فروشوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا اورانہیں زبردستی شراب پینے پر مجبور کردیا۔
یہ واقعہ پیر کو تلنگانہ کے شہر سنگاریڈی میں پیش آیا۔ متاثرین میں سے ایک کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔پولیس نے بتایا کہ ہندو انتہاپسندوں کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
دریں اثناء آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پولیس کے متعلقہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ بھیم ریڈی سے بات کرتے ہوئے ملزموں کے خلاف درج مقدمے میںدفعہ 307(اقدام قتل)کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ حملے میں متاثرین میں سے ایک کا ہاتھ ٹوٹ گیا ہے اوردوسرے کے کئی دانت ضائع ہوگئے ہیں۔