جموں(نیوز ڈیسک )جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر کے امیر ڈاکٹرعبدالحمید فیاض سمیت 4 کشمیری رہنماؤں کے خلاف بھارت مخالف سرگرمیوں کے الزام میںچارج شیٹ عدالت میں داخل کردی گئی ہے ۔
بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی ائے کی جموں میں قائم خصوصی عدالت میں ڈاکٹرعبدالحمید فیاض کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی کے الھدا ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیرمین محمد عامر شمسی، اور،مشتاق احمد میراورمشتاق احمد زرگر کے خلاف بھی چارج شیٹ دائر کی گئی ہے ۔ این آئی ائے نے اپنی چارج شیٹ میں ان کشمیری رہنماوں پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کے تحت الزامات لگائے ہیں۔ این آئی اے نے کہا ہے کہ اس نے جماعت اسلامی سے منسلک الھدا ایجوکیشنل ٹرسٹ کے خلاف ایک کیس میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔
بھارتی حکومت نے جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر کو 2019میں ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا تھا۔ غیر قانونی قرار دینے جانے کے بعدجماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر کے امیر ڈاکٹرعبدالحمید فیاض سمیت سینکڑوں کارکنوں اور رہنماوں کو کریک ڈاون میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔این آئی اے نے سنہ 2022 میں ممنوعہ تنظیم کی مشتبہ سرگرمیوں کی تحقیقات کے لیے ایک مقدمہ درج کیا تھا۔
این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے جس میں امیر جماعت اسلامی عبدالحمید فیاض، ٹرسٹ کے چیئرمین محمد عامر شمسی، مشتاق احمد میراورمشتاق احمد زرگرپربھارت مخالف ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا الزام ہے ۔ ان چاروں افراد پر پر یو اے پی اے ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت الزام عائد کیے گئے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں مقیم حزب المجاہدین کا عسکریت پسند مشتاق احمد میر اصل میں راجوری کا رہنے والا ہے۔