نئی دہلی(نیوز ڈیسک )مودی سرکار مسلمانوں کا مذہبی تشخص مٹانے کے درپے ہوگئی۔نئی دہلی کے علاقے بنگالی مارکیٹ میں 250 سال قدیم مسجد کا ایک بڑے حصہ اور مدرسے کو غیر قانونی قرار دے کر گرا دیاگیا،نئی دہلی میونسپل کارپوریشن نے یہ کارروائی منگل کی صبح سویرے چھ بجے کی،مسجد کے سیکرٹری جنرل مطلوب کریم نے بتایا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے لیکن کارروائی کردی گئی،ا س سے قبل ہمیں کوئی نوٹس بھی نہیں دیاگیا۔سب کچھ جلد بازی میں کیاگیا۔دوسری جانب بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے بستر میں ہندو انتہاپسند تنظیم وشواہندو پریشد کے ایک اکٹھ کے دوران سینکڑوں افراد نے مسلمانوں اور مسیحیوں کے معاشی بائیکاٹ کیلئے حلف اٹھایا۔ہندو انتہا پسند تنظیم کے مقامی سربراہ مکیش چندک سے سب نے حلف لیا۔اس موقع پر حلف لینے والوں میں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے مقامی رہنما یوگندرا پانڈے اور دیگر کارکنان بھی موجود تھے ۔