سرینگر(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران بھی مقبوضہ علاقے میں کرفیو جیسی پابندیوں کے نفاذ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جموں وکشمیر کے عوام کا فوجی محاصرہ کر رکھا ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور دیگرشہروں اور قصبوں کی مساجد میں شب قدر کے موقع پر بھی لوگوں کو عبادت کرنے سے روکنا مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت اور انکے عبادت کر نے کے حق کی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں تمام بڑی مساجد کے ارد گرد بھارتی فوجی، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکار بڑی تعداد میں تعینات تھے جس کی وجہ سے مسلمانوںکو شب قدر کے موقع پر عبادت کرنے میں خلل کاسامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کرلیاجاتا مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی عبادات کرنے سے محروم رہیں گے۔حریت ترجمان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کرنے کیلئے بھارت پر دبا ئو بڑھائے ۔