جمعہ‬‮   15   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

مودی بھارتی حکومت نے جموں وکشمیر میں کبھی بھی منصفانہ انتخابات نہیں کروائے:سابق گورنر جموں ستیہ پال ملک

       
مناظر: 223 | 18 Apr 2023  

 

نئی دہلی(نیوز ڈیسک )مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ صرف کشمیریوں نے پیدا نہیں کیا، 50 فیصدی دہلی نے پیدا کیا ہے۔ بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر میں کبھی بھی منصفانہ انتخابات نہیں کروائے، ایک بار تو نتائج ہی بدل دیے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو کشمیر کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ وہ اپنے میں مست رہتے ہیں۔ بھارتی ‘سینئر صحافی کرن تھاپر سے انٹرویو میں ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہم نے جب بھی مودی سے کشمیر کی بات کی تو ان کی معلومات انتہائی سطحی تھی۔ مثال کے طور پر میں نے ایک بار ان سے کہاکہ یہاں اصل مسئلہ جماعت ہے۔ ان کو اس کی فکر ہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا اس پر نوٹ دیدو، میں نے بیس صفحات کا نوٹ دیا، لیکن انہوں نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ ہاں، امت شاہ نے کیا۔ وہ اب بھی کر رہے ہیں۔ جماعت بہت طاقتور ہے، 20-30 فیصدی تو ملازمین ان کے ساتھ ہیں۔ ان کے پاس بہترین پراپرٹی ہے، مسجدیں ہیں۔ان کے جواب کے بعد، تھاپر حیرت سے پوچھتے ہیں کہ وزیر اعظم جواپنے آپ کو کافی جانکار بتاتے ہیں، وہ لاعلم ہیں!اس پر ستیہ پال ملک نے کہا لاعلم کیا، وہ مست ہیں اپنے میں باقی جو ہو رہا ہے وہ بھاڑ میں جائے انہیں کشمیر کے کسی حقیقی مسئلے کا علم نہیں ۔ انہیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ حریت کیسے آپریٹ ہوسکتی ہے۔ میں نے کشمیر جاتے ہی ، انڈین ایکسپریس کو ایک انٹرویو دیا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ کشمیر کے سارے مسائل کشمیریوں نے پیدا نہیں کیے، 50 فیصدی دہلی نے پیدا کیے ہیں۔ تب حریت کے سربراہ نے بیان دیا کہ گورنر نے پچاس فیصد درست کہا ہے۔ میں نے کہا باقی پچاس تم صحیح بول دو۔

سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہم نے جموں وکشمیر میں کبھی منصفانہ انتخابات نہیں کرائے، ایک بار توہم نے انتخابی نتائج تبدیل کیے، ایک بار بخشی کے دور میں ہم نے تمام پرچے کینسل کر دیے تھے تو یہ جو ہماری چال بازیاں ہیں،ان سے ہمارے بارے میں یقین پیدا نہیں ہوتا۔ میں نے وزیر اعظم کو دو تین بار اشارہ کیا کہ یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے، لیکن ان کی کوئی دلچسپی ہی نہیں تھی۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ ،جس وزیراعظم کو کشمیر کے بارے میں معلومات ہی نہیں ہے

انہوں نے کشمیر کے حوالے سے سب سے بڑا فیصلہ لے لیا۔ کیا یہ اسی جہالت میں لیا، اسی ناقص علم کے ساتھ ؟اس پرستیہ پال ملک نے کہا کہ وہ توصرف اپناایجنڈہ لاگو کر رہے تھے۔ تھاپر نے کہا کہ وہ کشمیر کے بارے میں اچھی سمجھ رکھتے ہیں، تو کیا وہ خود ایسا کرتے۔ملک واضح طور پر انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں،میں تو نہیں کرتا۔ 370 تو ہٹاتا ، لیکن ریاست کی حیثیت کو کم نہیں کرتا۔ میں اب بھی کہہ رہا ہوں کہ کشمیریوں کو سب سے زیادہ ٹھیس ریاست کا درجہ کم ہونے کی وجہ سے ہی لگی ہے۔اس کے بعد تھاپر نے پوچھا، 2019 کے بعد سے کشمیر میں کس طرح سے حکومت کی گئی،اس کے بارے میں بتائیے۔

کیا دہلی نے اور غلطیاں کی ہیں؟اس پر ستیہ پال ملک کہتے ہیں،نہیں، وہاں توکچھ نہیں ہوتا تھا۔ گورنر گولف کھیلتے تھے،مزے لیتے تھے۔ دہلی کی طرف سے کوئی پہل نہیں ہوتی تھی۔ ایک بار جب وہاں سیلاب آیا تو مودی جی نے پہل کی تھی۔اس پر کرن ٹوکتے ہیں کہ وہ 2014 کی بات ہے!وہ مزید پوچھتے ہیں کہ کیا اب مکمل ریاست کا درجہ بحال ہوگا، الیکشن ہوں گے؟ اس کے جواب میں ملک کہتے ہیںاب ایسا ایوان میں تو وعدہ کیا ہے امت شاہ نے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ پی ایم جلدی اسے کریں گے۔کرن بولے ایسا نہ کرنا ان کی غلطی ہو گی، ملک کہتے ہیں،ہاں، انہیں ایک دم سے ایسا کرنا چاہیے۔ انتخابات (2024) سے پہلے ہی کرنا چاہیے۔ اور کیوں نہیں کرنا چاہیے! اگر آپ کو لوگوں میں اعتماد پیدا کرناہے توکس کا انتخاب کروا رہے ہو! بلدیہ کا!ریاست کا کروا، جو اسمبلی ہو۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0